پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔ محمد عامر اپنی توجہ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کرکٹ پر مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔
محمد عامر 13 اپریل 1992 کو گجر خان میں پیدا ہوئے اور اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز نومبر 2008 میں کیا۔ محمد عامر نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 17 سال کی عمر میں سری لنکا کے خلاف میچ سے کیا۔ محمد عامر نے اپنے پہلے ہی میچ میں 6 وکٹیں حاصل کیں جن میں سری لنکا کے سابق کپتان کمار سنگا کارا اور مہیلا جے وردھنے کی وکٹس بھی شامل تھیں۔ 2010 میں محمد عامر کو سب سے کم۔عمر میں پچاس انٹرنیشنل وکٹس حاصل کرنے والے کھلاڑی کا اعزاز حاصل ہوا۔ انگلینڈ کے خلاف ایک سیریز میں محمد عامر نے 19 شکار کیے مگر پھر بدقسمتی سے محمد عامر کو سپاٹ فکسنگ سکینڈل کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث وہ کسی بھی قسم کی کرکٹ سے پانچ سال کے لیے دور ہو گئے۔
اگست 2016 میں محمد عامر نے دوبارہ ٹیسٹ کرکٹ میں اسی سرزمین پر کم بیک کیا جہاں سے انہیں محمد آصف اور سلمان بٹ کے ساتھ پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
محمد عامر نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کے 36 میچز میں 119 شکار کیے۔ محمد عامر نے 2016 میں ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کے بعد 22 میچز کھیلے جن میں انہوں نے 68 وکٹس حاصل کی۔ محمد عامر کا ٹیسٹ کرکٹ کا بہترین فگر ویسٹ انڈیز کے خلاف جمیکا میں 44 رنز کے عوض 6 وکٹس ہیں۔ محمد عامر نے کئی ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
محمد عامر نے جمعہ 26 جولائی کو ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ؛ روایتی اور طویل فارمیٹ کی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنا ان کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں۔ تاہم میں نے طویل دورانیے کی کرکٹ سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے پس اب میں اپنی تمام تر توجہ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کرکٹ پر مرکوز کروں گا. محمد عامر نے کہا کہ پاکستان کے لیے کھیلنا میری خواہش رہی ہے اور انہوں نے میں ٹیم کو درپیش آنے والے تمام چیلنجز میں اپنا کردار ادا کروں گا بشمول 2020 میں آنے والے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے۔
انہوں نے مزید کہا کہ؛ یہ ایک آسان فیصلہ نہیں ہے لیکن میں کافی عرصہ سے اس بارے میں سوچ رہا تھا۔ پاکستان میں بہترین فاسٹ باؤلرز سامنے آ رہے ہیں اور اس لیے یہ مناسب ہے کہ میں ٹیسٹ کرکٹ سے علیحدگی اختیار کر لوں تاکہ سلیکٹرز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سے پہلے ہی کوئی متبادل تلاش کر سکیں۔
پی سی بی کے مینیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے محمد عامر کی قومی ٹیم کے لیے ٹیسٹ کرکٹ میں خدمات کو سراہا انہوں نے کہا کہ؛ محمد عامر کئی سالوں سے ٹیسٹ کرکٹ کے بہترین بائیں بازو والے فاسٹ باؤلر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نا صرف ایک بہترین کرکٹر ہیں بلکہ اک اچھے انسان بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طویل دورانیے کی کرکٹ میں انکی خدمات اور سکلز کو نہ صرف گراؤنڈ میں بلکہ ڈریسنگ روم میں بھی ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم محمد عامر کے فیصلے کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور امید ہے کہ وہ مختصر دورانیے کی کرکٹ میں اپنا اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔
اس کے علاوہ کئی نامور کرکٹرز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ میں قومی ٹیم کے لیے خدمات کو سراہا۔ محمد عامر کے کچھ مداحوں کو یہ فیصلہ اچھا نہیں لگا انکا کہنا تھا کہ اگر ہم ٹیسٹ کرکٹ دیکھتے ہیں تو اسکی وجہ صرف محمد عامر ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ محمد عامر مختصر دورانیے کی کرکٹ میں اپنی صلاحیتوں اور بہترین پرفارمینس سے ملک و قوم کا نام روشن کرتے رہیں گے۔